عوام کا وباٸی مرض میں اوھام

 بی بی سی نے سروے میں کہا ہے کہ پاکستان میں ہر 5
بندوں میں 2 لوگ اس مہلک وبا کو سازش سمجھتے ہی.
ایسا کیوں ہے؟
بہت سوچا؟
شاید کم علمی اور جہالت ہوگئی.
نہیں
پر بہت سے دانا لوگ بھی یہی سمجھتے ہیں۔
پھر سمجھ آیا کہ
لوگ مشاہدہ کی بناء پر ایسا سمجھتے ہیں
اک چھوٹی سی مثال
پولیو ویکسیں....
حکومت اتنی زیادہ سنجیدہ ہے کہ پورے ملک کا ڈیٹا انکو
مہیا کر رکھا ہے۔
جو لوگ اپنی شناختی کارڈ کسی کو شو کرانے میں ڈرتے ہیں
اور اپنی فیملی کے ناموں کو پوشیدہ رکھتے ہیں. انکے گھر
کے باہر ہر 2 سے 3 ماہ کے بعد اک اجنبی سی ٹیم آکر سارا
کٹا چھٹا کھول دیتی ہے ۔
حیران کن بات یہ ہے کہ وہ امید والی خاتون کی ماه اور
ایام بھی جانتے ہیں...
بہت حیران کن بات ہے یہ ہر طبقہ کے لیئے... اس سے عام
اور اب یہ وبا آئی ہے تو لوگوں کو سمجھ نہیں آرہا کہ کہاں
گئی وہ ٹیم جس میں گٹہ والی عورتیں اور ساتھ میں
کیپ پہنا ہوا کالا سا خوفناک مشکوک مرد ہوتا تھا...
ٹائیگر فورس کی جگہ انکی خدمت کیوں نہیں لی جا رہیں.
اک منظم اور مضبوط این جی او کیوں انسانیت بھول گئی
اس مہلک وبا میں..
یہ اک چھوٹی سی مثال ہے ...
اس کے علاوہ بہت زیادہ ایشو ہیں جسکی بنیاد پر ہر کسی
کے ذہن میں کہیں نہ کہیں شک پیدا ہو سکتا ہے اور ابھی
تک اسکا جواب نہیں ہے...

Post a Comment

0 Comments